27-Jul-2022 لیکھنی کی کہانی - غربت
غربت
بقلم، عمرفاروق
دنیا میں ہر انسان چاہتاہے کہ اُسکو دولت کی وادی نصیب ہو جائے اور غربت سے اسکا کبھی واسطہ نہ پڑے لیکن یہ دنیا ہے انسان جو چاہتا ہے وہ ہوتا نہیں ہے، یہاں دولت زندگی ہے تو غربت موت یہاں دولت رونقِ بازار ہے تو غربت بدنما شکل جسے کوئی دیکھنا پسند نہیں کرتا ہے، مجھے یاد پڑتا ہے جب میں ایک دفعہ ایک گلی سے گزر رہا تھا تو ایک ضعیف بوڑھی اماں جسکی حالت بڑی دیگر گو تھی بکھرے بال، شکستہ بدن، اداس چہرہ، اور اسی حالت میں ایک خراب کیلا ہاتھوں میں لیکر جو اسکی کل کایٔنات تھی پاپی پیٹ کیلئے در در بھٹک رہی تھی مگر افسوس ہر جگہ سے اسے مایوسی ہی ہاتھ لگی ایسا ایک واقعہ نہیں سینکڑوں ہیں، کبھی ارمان کی اہلیہ جسکی زندگی حسین دور سے گزر رہی تھی کہ اچانک شوہر کے سڑک حادثے نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا نتیجہ یہ ہوا معصوم بچے بھوک سے چکرانے لگے پیٹ بھر کر کھانے والے دانے دانے کو محتاج ہو گیے آخر کار ماں کے صبر کا بندھن ٹوٹ جاتا ہے اور وہ غربت سے ٹوٹ کر خود کو بچے سمیت مار ڈالتی ہے، تو کہیں گرم ہواؤں کے تھپیڑوں سے لڑ کر مزدوری کرنے والا مزدور رات میں شہر کے فٹپاتھ پر اخبار بچھاکر سو جاتا ہے جسکے لئے زمین بچھونا اور آسمان ہی چھت ہوتا ہے ہاے! رے غربت تونے تو زندگی کا سسٹم ہی بدل دیا شادی ہو تو دو کارڈ چھپیں گے امیری و غریبی، ٹرین کا سفر ہو تو ڈبے الگ ہونگے جنرل و سلیپر، ولیمے کا فنکشن ہو تو کھانے الگ ہونگے عمدہ و گھٹیا، اور اب تو سنا ہے قبرستان بھی الگ الگ ہو گئے ہیں مالدار اور غریب، آہ غربت! شکر ہے اوپر خداۓ رحمٰن موجود ہے ورنہ لوگ وہاں بھی تجھے بانٹ دیتے اور تو کہیں کا نہ رہ جاتا، اس دنیا میں کسی کا چور اور ڈاکو بن جانا اتنا برا نہیں ہے جتنا غریب بن جانا برا ہوتا ہے، بہرحال ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ یہ سب تقسیم خداوندی ہے کسی کے ہاتھ میں سیپ ہوکر بھی موتی نہیں ہوتا تو کوئی بغیر سیپ کے بھی موتی پا لیتا ہے، لیکن ہاں! غربت سے سمجھوتا نہیں کرنا چاہئے اور وسعت و فراوانی پانے کے لئے حسب طاقت محنت اور کوشش کرتے رہنا چاہئے۔
Khan
28-Jul-2022 11:44 PM
😊😊
Reply
Saba Rahman
28-Jul-2022 09:11 PM
Osm
Reply
Aniya Rahman
27-Jul-2022 10:41 PM
Nyc
Reply